Abbhi Naenden Indian Officer

نندو بھیا ! رہائی مبارک !!!!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت خوشی سے واپسی کا گمان تھا، بہت بوجھل دل کے ساتھ واپس آرہا ہوں، ملکی صورتحال آپ کے سامنے ہے، کل مجھ سمیت پاکستان کے ہر فرد کا سر فخر سے بلند، اللہ کے دربار میں سرنگوں اور دل پرسکون تھا، مگر شاید من حیث القوم ہمیں زیادہ خوشیاں راس نہیں آتیں، مایوسی نہیں پھیلانا چاہتا، مگر بہت سادہ سی بات ہے کہ انتہائی مایوس کن فیصلہ کیا گیا ہے عمران خان کی جانب سے، جس پر نہ صرف اپوزیشن اور تمام جماعتیں متحد رہیں، بلکہ فوج بھی شانہ بشانہ رہی، ہمارے شاہینوں نے کل کرگسوں کو جیسے زمین بوس کیا، آج ہمارے نیازی نے اپنے پیش رو نیازی کی روایت زندہ کرتے ہوئے ہماری عارضی خوشی سہی، مگر غارت کردی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر جنگی قیدیوں کو واپس کرنا ہی ہوتا ہے، اور جنیوا کنونشن کے لحاظ سے زندہ گرفتار پائلٹ دس دنوں تک قید رکھا جاسکتا ہے، اس کے بعد واپسی ہوتی ہے، میرے خیال میں پاکستان کا کوئی ایک فرد ایسا نہ ہوگا، جو متعینہ مدت تک گرفتار رکھنے کے بعد رہائی پر اعتراض کرتا، مگر یہ کیا ہوا ، کیسے ہوا کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر بھارت کی جانب سے کسی قسم کی درخواست کے بغیر خود ہی رہائی کا اعلان کردیا، اور یہ بھی اقرار کیا کہ کل مودی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، یعنی مودی نے جواب نہیں دیا، اور آج رہائی کا فیصلہ ہوگیا، وزیراعظم کو چاہیئے تھا کہ اپنے وعدے کے مطابق قوم کو سچ بتادیتے کہ آخر ایسا پریشر کہاں سے آیا کہ بھارتی مطالبے کے بغیر خود ہی "امن" کی خاطر رہائی کا اعلان کیا۔
اگر یہی والا "امن" عزیز ہے تو پھر جناب والا یوں کیجئے، جس گاڑی یا جہاز میں ابھی نندن کو بھیجا جا رہا ہے، اُس میں دو اضافی سیٹیں بھی بک کروالیں، ایک حافط سعید، دوسری مسعود اظہر کی، کیونکہ آپ نے "جذبہِ خیر سگالی" ہی تو دکھانا ہے، "امن" لانا ہے، تو لائیے، یہ دونوں بھی بھارت کی جھولی میں ڈال دیجئے، ساتھ ہی اس بے گناہ، بے قصوم، مظلوم و مقہور کلبھوشن یادیو کو بھی تین سال سے کھلا پلا کر خرچے اُٹھانے کا کیا فائدہ ؟ آخر وہ بھی انسان ہے، اُسے بھی "انسانی" بنیادوں پر بھیجا جاسکتا ہے۔
ابھی نندن کی رہائی کا اعلان کیا ہونا تھا کہ بھارتی میڈیا بجائے آپ کے اس "جذبہِ خیر سگالی" کا خیر مقدم کرتا، وہ آپ کی بزدلی، عالمی دباؤ اور مودی کی جیت کی جگالی شروع کر بیٹھا ہے، کم از کم دس دن تک تو پاس رکھتے، آپ نے اسلامی تعلیمات اور انسانی بنیادوں پر اچھا سلوک کیا، چائے پلائی، گپ لگائی، وہ سب ٹھیک، اس پر آپ کو داد، مگر دس دن مزید میزبانی کرلیتے، اتنی جلدی کیوں مہربان ہوئے ؟ اتنی عجلت آخر کیوں آن پڑی؟ ذرا مودی کو ہاتھ پھیلانے تو دیتے، ذرا نندن بھیا کو جابہ میں "تین سو دہشتگردوں کی لاشیں" دکھا دیتے، پھر بیشک احسان جتا کر بھیج دیتے۔۔۔۔۔ مگر کاش!!! ہم نے ریمنڈ ڈیوس سے ابھی نندن تک اپنی راویت برقرار رکھی، اور دُنیا کو بتا دیا کہ جس قوم میں مردانہ قوتِ برداشت ڈھائی سے تین منٹ ہو، وہاں کے حکمرانوں کی قوتِ برداشت بھی بائیس تئیس گھنٹے ہوتی ہے!
کاش بلوچستان کے صحراؤں، پنجاب کے کھلیانوں، خیبر کے پہاڑوں اور سندھ کے میدانوں سے اُٹھا کر سالوں سے غائب کئے گئے ہزاروں افراد کو بھی اپنا نہ سہی، بھارتی باشندہ سمجھ کر ہی رہا کیا جاتا، اور دُنیا کو ایک "مثبت" پیغام دیا جاتا، مگر ابھے بھیا۔۔۔ !! ابھی ٹی، نونندو بھیا ! رہائی مبارک !!!!


وار۔۔۔۔
(محمد بلال خان)

Comments

Popular posts from this blog

سیرت النبی کریم قسط 1

مخزن الاخلاق Makhzan Ikhlaq #ikhlaq اخلاق